انسان یا پھر نسیان

insan yah pir nisyaanانسان لفظ بنا ہے” نسیان” سے ، جس کا مطلب ہے “بھول جانا “… اس نسیان لفظ کا انسان پر خاص اثر و رسوخ ہے… تبھی انسان کو کسی کام کے کرنے  کی بار بار یاد دہانی کروانی پڑتی ہے۔

       اسلام ایک فطرتی دین ہے .پھر بھلاں   کیسے ہو سکتا ہے کہ اسلام انسان کی اس بھول جانے والی فطرت کو کیسے مد نظر نہ رکھتا . ..تبھی قرآن میں ہر دوسرے مقام پر جنت اور   دوزخ کا ذکر ملتا ہے … عام زندگی میں دن میں پانچ وقت اذان دے کر نماز کی یاد کروائی جاتی ہے۔۔

– – – – – – – – – – – – – – –

   کبھی سوچا ہے کہ یہ اذان کا اپنے وقت مقررہ پر  ہونا ہم پر ہمارے   الله کا کتنا بڑا  احسا ن ہے … ہم انسان اپنی زندگی کے تانے بانے میں اتنا الجھ کر رہ گئے ہیں کہ ہم سے  ایسی چھوٹی چھوٹی باتیں سوچی ہے نہیں جاتیں. اگر یہ یاد دہانی ہمیں پانچ وقت نہ کروائی جاتی تو انسان بھول جاتا  الله کا ذکر کرنا …ہمیں یاد نہ رہتا  ذکر قائم کرنا .ہم الجھ جاتے نمازوں کے حساب کتاب رکھنے میں۔

       سوچنے کی بات ہے ایک چیز جو دن میں پانچ بار ہو رہی ہے اور روزانہ باقائدگی سے ہو رہی ہے ، پھر کیوں ضرورت پیش آئی  اذان دینے کی ؟….!!! ایسی  اذان جس میں دو  بار گواہی دی جاتی ہے ، الله کے ایک حقیقی معبود ہونے کی اور محمدﷺ کے رسول ہونے کی۔

       پھر سوچنے کی بات یہ بھی ہے کہ جب الله نے ایک بار بتا دیا کہ میرا انعام جنت ہے اور میرا غضب دوزخ … پھر کیوں بار بار اس کا ذکر ہوتا  ہے . ..ہر تھوڑے مقام پر یہ سزا جزا کی بات کی جاتی ہے۔

       اس سب “کیوں” کے جواب سے پتا چلتا ہے کہ الله نے انسان کو بنایا ….اسکی فطرتی  کمزوریوں کے ساتھ ….!!! انسان کو بنا کر اس کے بہت بڑے بڑے معیار نہیں رکھ دیے کہ ایک بار بتایا جائے گا ، بار بار نہیں …بلکہ  انسان کی فطرت کو مد نظر رکھ کر انسانوں کے لئے آسانیاں پیدا کیں۔

       اذان بلند  آواز میں کہنے کا مطلب ایک یاد دہانی بھی ہے ، بھول جانے والے انسان کو … قرآن میں ہر بات کے ذکر کے بعد سزا جزا بتانا بھی یاد دہانی ہے کہ دیکھنا یہ سب پڑھ تو رہے ہو لیکن اپنے بڑے مقصد کو نہ بھولنا کہ تم نے ایک دن اس جہان سے جانا ہے دوسرے جہان  میں . جہاں  ہر چیز کا حساب کتاب ہوگا .لہٰذا  اپنی زندگی کا محور اس بات کو بنا لو کہ  تم انسان بے مقصد پیدا نہیں ہوئے . ..تم اس دنیا میں آنے  اور جانے کے لئے صرف پیدا نہیں ہوئے۔

       …آئیں ان سب چیزوں کےبارے میں ایک دفعہ دل کی آنکھ سے دیکھیں اور سوچیں

– – – – – – – – – – – – – – –

مدیحی عدن

2 thoughts on “انسان یا پھر نسیان

  1. Such a nice idea.. But tbh there is so much room for improvement as far as writing is concerned but the post is really good. Reminding us that we need to be reminded 🙂

    Like

Leave a comment